فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں کے پرانے شہر میں اسرائیل فوج اور پولیس نے فلسطینی بستیوں کا گھیراؤ کرلیا جس کے نتیجے میں بیت المقدس میں نظام زندگی معطل اور تعلیمی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق قابض صہیونی فورسز نے پرانے بیت المقدس شہر کے تمام داخلی دروازوں سوائے باب الاسباط کو شہریوں کی آمد ورفت کے لیے مکمل طورپر بند کردیا، جس کے نتیجے میں فلسطینی شہریوں کے بچوں کو اسکولوں میں جانے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔مقامی فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی پولیس نے اتوار کو علی الصباح قدیم بیت المقدس کے تمام داخلی اور خارجی راستوں کی ناکہ بندی کردی، جس کے نتیجے میں شہریوں کو کاروباری سرگرمیاں جاری رکھنے میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اسرائیلی پولیس کی جانب سے شہریوں کو بتایا گیا کہ انہیں غیر معینہ مدت کے لیے شہرسے باہر جانے کی اجازت نہیں۔ بعد ازاں پچاس سال کی عمرکے افراد کو بیت المقدس کے اندرونی علاقوں میں جانے دیا گیا۔ فلسطینی شہریوں کے احتجاج کے بعد صرف طلبہ کو اسکولوں میں جانے اور دکانداروں کو اپنی دکانیں کھولنے کی اجازت دی گئی۔
القدس گورنری کے ڈائریکٹر تعلیم سمیر جبرل نے بتایا کہ اسرائیلی پولیس کی پابندیوں کے نتیجے میں بچوں کو اسکولوں میں پہنچے میں شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ صہیونی فورسز نے فلسطینی شہریوں پر تشدد بھی کیا اور انہیں مسجد اقصیٰ میں جانے سے روک دیا گیا۔
خیال رہے کہ گذشتہ شب پرانے بیت المقدس میں ایک فلسطینی شہری نے فائرنگ کرکے دو یہودی ربیوں کو ہلاک اور متعدد کو زخمی کردیا تھا۔ اس واقعے کے بعد اسرائیلی فوج نے علاقے کا محاصرہ کرکے گھر گھر تلاشی کی کارروائی شروع کردی تھی۔