اسرائیلی فوج کے مقرب خیال کیے جانے والے عبرانی نیوز ویب پورٹل”المجد” نے اپنی رپورٹ میں اطلاع دی ہے کہ داخلی سلامتی کے خفیہ ادارے”شاباک” کے اہلکاروں نے اسرائیلی اسپتالوں میں زیرِ علاج فلسطینی مریضوں اور ان کے ساتھ آنے والے شہریوں سے کئی بار تفتیش کی۔
تفتیش کے دوران کبھی مریضوں کو ڈرایا دھمکایا جاتا اور کبھی انہیں معلومات کے حصول کے لیے لالچ بھی دی جاتی رہی ہے۔ فلسطینی مریضوں کو بلیک میل کرنے کا یہ سلسلہ کئی ہفتوں سے جاری ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی خفیہ ادارے اور فوج عالمی انسانی قدروں اور اخلاقیات کی ادنٰی درجے کی خوبیوں سے بھی یکسر محروم ہیں، کیونکہ انہوں نے اسپتالوں میں زیرِ علاج فلسطینی مریضوں اور زخمیوں سے اس انداز میں تفتیش کی جیسے وہ جنگی مجرم ہوں۔ صہیونی خفیہ اداروں کے اہلکار بدل بدل کر اور باربار مریضوں کے پاس آتے ہیں اور انہیں بلیک میل کرکے غزہ کی پٹی میں مزاحمت کاروں کی سرگرمیوں اور ان کے ٹھکانوں کے بارے میں معلومات کی کوشش کرتے ہیں۔
اسرائیلی اسپتالوں میں زیرعلاج مریضوں اور ان کے ساتھ آنے والے شہریوں نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کے خفیہ اداروں کے اہلکار باربار ان کے پاس آتے اور بھاری رقوم کا لاچ دے کران سے فلسطینی مزاحمت کاروں کے نیٹ ورک کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے سوال جواب کرتے۔ فلسطینی مریض اور ان کے لواحقین نے صہیونی فوج اورخفیہ اداروں کے کسی فریب میں آنے سے صاف انکار کر دیا تو دشمن تفتیش کار دھونس پر اتر آئے اور انہیں دھمکی دی گئی کہ اگر وہ معلومات فراہم نہیں کریں گے تو وہ انہیں اسپتالوں سے اٹھا کر جیلوں میں ڈال دیں گے۔