مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اردن کی مختلف سماجی تنظیموں کی جانب سے منعقدہ سیمینار اور ایک احتجاجی ریلی میں کہا گیا ہے کہ وادی عربہ نامی امن معاہدہ اردن اور اس کے وسائل کی سودے بازی کا موجب بنا ہے۔ اردنی قوم کو ایسے کسی معاہدے کی قطعی کوئی ضرورت نہیں ہے لہٰذا عمان حکومت اسرائیل کے ساتھ بیس سال پیشتر طے پائے معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان کرے۔
اردنی مبصرین نے مرکز اطلاعات فلسطین سے بھی اس سلسلے میں گفتگو کی اور کہا ہے کہ ’’وادی عربہ‘‘ امن معاہدے کی آڑ میں اسرائیل نے عالم اسلام اور عرب ممالک میں دراندازی کا راستہ تلاش کیا ہے۔ اس معاہدے کے بعد عرب ممالک میں اسرائیل کی چیرہ دستیاں بڑھتی چلی گئیں اور اردنی قوم کو اس کے اپنے وسائل سے بھی محروم کر دیا گیا۔
عمان میں وادی عربہ معاہدے کے خلاف منعقدہ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ امن معاہدہ اردن کے لیے تباہ کن ثابت ہوا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ عمان حکومت اس معاہدے پر نظر ثانی کرے۔ ریلی کے شرکاء نے اسرائیل کے ساتھ طے پائے نام نہاد امن معاہدے کے نقصانات کے بارے میں آگاہی مہم تیز کرنے اور معاہدے کی منسوخی کے لیے کوششیں تیز کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وادی عربہ معاہدے کی منسوخی کے لیے جہدو جہد ہماری قومی ذمہ داری ہے اور ہم معاہدے کے خاتمے تک اپنی جدو جہد جاری رکھیں گے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین