(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) جاپان کی حکومت نے فلسطینی اتھارٹی کے لیے 78 ملین ڈالر کا امدادی بجٹ منظور کیا ہے۔ ٹوکیو حکومت نے فلسطین ۔ اسرائیل تنازع کے پرامن حل پر زور دیتے ہوئے فلسطینی ریاست کےقیام کے لیے کوششیں تیز کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق کل سوموار کو فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے اپنے دورہ ٹوکیو کے دوران جاپانی وزیراعظم شینزو آبی سے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد دونوں رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مشرق وسطیٰ میں امن وامان کے لیے کوششوں میں تیزی لانے سے اتفاق کیا۔ اس موقع پر جاپانی وزیراعظم نے کہا کہ ان کا ملک فلسطینیوں کی ہرممکن مالی ، اخلاقی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔وزیراعظم شینزآبی نے فلسطینی اتھارٹی کے لیے 78 ملین ڈالر کی امداد کا اعلان کیا، اس پر صدر محمود عباس نے جاپان کی جانب سے امداد کا خیر مقدم کیا اور فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت پران کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔
فلسطینی اتھارٹی کے جاپان میں متعین سفیر عبیر عودہ نے جاپان کے فلسطین میں متعین سفیر تاکیشی اوکوبو کے درمیان دو طرفہ تعاون کے ایک سمجھوتے پر بھی دستخط ہوئے جس میں مغربی کنارے کے شہر اریحا میں قائم تاریخی قصر ھشام کی تعمیر کی منظوری دی گئی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے مشرق وسطیٰ میں قیام امن بالخصوص فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے عالمی امن کانفرنس کے انعقاد کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ایک ایسی کانفرنس وقت کی اہم ضرورت ہے جس میں مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے کوئی ٹائم فریم دیا جائے۔
