مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی وزیر برائے اوقاف ومذہبی امور یوسف ادعیس نے بتایا کہ مسجد ابراہیمی میں اذان اور نماز پرصہیونی پابندیوں میں اضافہ ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسجد ابراہیمی اور مسجد اقصیٰ پریہودیوں کا ملکیت کا دعویٰ باطل اور جھوٹ پرمبنی ہے اور صہیونی قوتیں ان دونوں مقدس مقامات کے حوالے سے دنیا کو گمراہ اور تاریخ کومسخ کررہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسجد ابراہیمی میں اذانوں اور نمازوں کی ادائی پرپابندی مذہبی آزادیوں پر حملے کے مترادف ہے اور صہیونی یہ غیرقانونی کارروائیاں روز مرہ کی بنیاد پر کررہے ہیں۔ اگست کے دوران صہیونی حکام کی جانب سے مسجد ابراہیمی میں اکاون اذان دینے پرپابندی لگائی اور دعویٰ یہ کیا گیا کہ اذان دینے سے یہودیوں کے سکون میں خلل پیدا ہوتا ہے۔
ادھر فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ صہیونی پولیس نے مسجد ابراہیمی کی انتظامیہ کو نوٹس جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ رواں ماہ کے آخری ہفتے میں یہودیوں کے مذہبی تہوار کے موقع پر فلسطینی نمازیوں کے مسجد میں داخلے پرپابندی عاید ہوگی۔