(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی حکام کی جانب سے مقبوضہ فلسطین کے وادی اردن کے علاقے طوباس میں فلسطینی شہریوں کی 70 املاک مسمار کردیں۔ یہ املاک یورپی یونین اور دیگر عالمی امدادی اداروں کی معاونت سے تعمیر کی گئی تھیں۔
مقامی سماجی کارکن معتز بشارات نے بتایا کہ صہیونی فوجیوں نے جمعہ کے روز طوباس میں فلسطینی شہریوں کی رہائش اور دیگر مقاصد کے لیے بنائے گئے عارضی شیلٹرز مسمار کردیے جس کے نتیجے میں درجنوں افراد گھر کی چھت سے محروم ہوگئے ہیں جب کہ شہریوں کے مویشی بھی کھلے آسمان تلے پڑے ہیں۔معتز نے بتایا کہ طوباس میں فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری کا مقصد مقامی فلسطینی آبادی کو وہاں سے بے دخل کرنا اور اس جگہ پریہودی آباد کاروں کے لیے کالونیاں اورتجارتی مراکز تعمیر کرنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ قابض فورسز کی جانب سے ماضی میں بھی متعدد مرتبہ اس جگہ پر فلسطینیوں کی املاک مسمار کی گئی ہیں۔ یہ املاک یورپی یونین اور دیگر امدادی اداروں کی جانب سے مالی مدد فراہم کرنے کے بعد تعمیر کی گئی تھیں۔
ادھر وادی مالح کے چیئرمین عارف دراغمہ نے بتایا کہ صہیونی فوج ایک منظم حکمت عملی کے تحت وادی اردن میں مقیم فلسطینی باشندوں کو وہاں سے نکال باہرکرنا چاہتی ہے۔ آئے روز فلسطینیوں کی املاک کی مسماری کی اسی ظالمانہ کارروائی کا تسلسل ہے۔
