اسرائیلی فوجیوں نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے الخلیل شہر میں مزید تین فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے جس کے بعد رواں ماہ میں جاری تحریک انتفاضہ القدس کے دوران شہید ہونے والے فلسطینیوں کی کل تعداد 68 ہوگئی ہے۔ تحریک مزاحمت میں گیارہ یہودی بھی جہنم واصل کردیےگئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ جمعرات کو اسرائیلی فوجیوں نے الخلیل شہر میں مزید دو فلسطینیوں کو 19 سالہ فاروق عبدالقادر سدر، 23 سالہ مہدی محمد رمضان المحتسب اور بیت المقدس میں 52سالہ ندیم شقیرات کو گولیاں مارکر شہید کردیا۔ جس کے بعد اکتوبر میں صہیونی ریاستی دہشت گردی میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 68 ہوگئی ہے۔شہداء میں 14 بچے اور ایک حاملہ خاتون بھی شامل ہیں۔ بیان میں بتایا گیاہے کہ تحریک انتفاضہ کے شہداء میں 20.58 فی صد بچے ہیں۔ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں 50 فلسطینی شہید ہوئے ہیں جب کہ غزہ کی پٹی میں 17 اور جزیرہ نما النقب میں حورہ کے مقام پر ایک فلسطینی کو شہید کیا گیا۔
وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ روز رام اللہ، بیت لحم اور الخلیل شہروں میں اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینی مظاہرین پر حملوں میں دسیوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ان میں 14 زخمیوں کو اسپتالوں میں داخل کیا گیا ہے۔ انہیں براہ راست فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
اکتوبر میں اسرائیلی فوج کی دہشت گردی کے نتیجے میں سات ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ ان میں 921 فلسطینیوں کو براہ راست گولیاں ماری گئیں۔ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 885 فلسطینی غزہ کی پٹی میں زخمی ہوئے۔
بیان کے مطابق 208 فلسطینیوں کو لاٹھی چارج سے زخمی کیا گیا۔ 5000 کے قریب فلسطینی آنسوگیس کی شیلنگ سے زخمی اور متاثر ہوئے۔