اخبار کے مطابق امریکا میں نامہ نگار یتزحاق بن حورین نے بتایا کہ موشعے یعلون نے امریکی حکام سے ملاقاتوں کے دوران مطالبات کی ایک نئی فہرست ان کے سامنے رکھی جن میں ایف 16 جنگی طیارے، فضاء میں جنگی اور مسافر طیاروں کو ایندھن سپلائی کرنے والے V22 طرز کے جدید طیارے اور "ایرو 3 ” بیلسٹک میزائل شامل ہیں۔
اسرائیلی اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ موشے یعلون نے امریکا کے دورے کے دوران اپنے امریکی ہم منصب آشٹن کارٹر سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران اسرائیلی وزیردفاع نے کہا کہ تل ابیب کو ایران اور دولت اسلامی "داعش” سے شدید خطرات لاحق ہیں۔ اس لیے ان خطرات کے تدارک کے لیے اسرائیل کو جدید ترین جنگی طیارے اور میزائلوں کی اشد ضرورت ہے۔
اسرائیلی اخبار کے نامہ نگار کا کہنا ہے کہ موشے یعلون نے دفاعی سازو سامان کی جو فہرست امریکیوں کے سامنے رکھی ہے اس کی مالیت 3.1 ارب ڈالر ہے۔ اب یہ فہرست صدر باراک اوباما کے سامنے پیش کردی گئی ہے۔ توقع ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے آئندہ ہفتے امریکا کے دورے سے قبل صدر اوباما اس فہرست کی منظوری دے دیں گے۔
اسرائیل اور امریکا کے درمیان معاہدے کے تحت صہیونی ریاست 2017 ء کے آخر تک واشنگٹن سے 30 ارب ڈالر مالیت کا اسلحہ اور جنگی سازو سامان خرید کرے گی۔ یہ جنگی سامان اسرائیل کو خطے میں جاری کشیدگی کے تناظر میں فروخت کیا جائے گا۔