اسرائیل کی ایک مرکزی عدالت نے سنہ 1948 ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں قائم تنظیم اسلامی تحریک کے سربراہ اور بزرگ فلسطینی لیڈر الشیخ رائد صلاح کو کئی سال قبل کی ایک تقریر کی پاداش میں گیارہ ماہ قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق منگل کے روز اسرائیلی عدالت کی جانب جاری تفصیلی فیصلے میں الشیخ رائد صلاح کو گیارہ ماہ قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ الشیخ رائد صلاح کی سزا کا آغاز 15 نومبر سے ہوگا۔ اس وقت تک وہ خود کو اسرائیلی پولیس کے حوالے کردیں۔خیال رہے کہ الشیخ رائد صلاح پر سنہ 2007 ء میں بیت المقدس میں "وادی الجوز” کے مقام پر کی گئی ایک تقریر کے الزام میں مقدمہ چلایا گیا۔ ان پر الزام عاید کیا گیا تھا کہ انہوں اپنی جمعہ کی تقریر کے دوران اسرائیل کے خلاف حملوں پر اکسایا تھا۔
ان کے خلاف اسی الزام کے تحت بیت المقدس کی ایک مجسٹریٹ عدالت میں بھی مقدمہ چلایا گیا تھا۔ مجسٹریٹ عدالت کی جان سے الشیخ رائد صلاح کو کچھ عرصہ قید میں رکھنے کے بعد رہا کردیا گیا تھا تاہم اسرائیلی پراسیکیوٹر جنرل نے مجسٹریٹ عدالت کے فیصلے کو مرکزی عدالت میں چیلنج کردیا تھا۔