اسرائیلی حکومت نے وزارت دفاع کو امریکا سے دو ارب ڈالر مالیت کے ایک بڑے دفاعی منصوبے کو حتمی شکل دینے کی اجازت دے دی ہے۔
اسرائیلی اخبار "یدیعوت احرونوت” کی رپورٹ کے مطابق کابینہ نے وزیر دفاع موشے یعلون کو امریکی وزارت دفاع پینٹاگون کے ساتھ دو ارب ڈالر کے دفاعی معاہدے اور جدید ترین جنگی جہازوں کی خریداری کی اجازت دی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل امریکا سے Osprey ” "V-22 tilt-rotor نامی جہاز خرید کرنے کی اجازت دی ہے۔ یہ جنگی طیارہ ہیلی کاپٹر کی طرح عمودی شکل میں لینڈنگ اور پرواز کے ساتھ نہایت بلندی پر پرواز کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اسرائیل واحد ملک ہے جو امریکا سے باہر اس ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔