(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسماعیل ہنیہ نےوڈیو کانفرنس میں صیہونی حکومت سے تعلقات استوار کرنے کے مقابلے میں عالم اسلام اور عرب دنیا سے ڈٹ جانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ سازباز امت مسلمہ کے ضمیر کی عکاسی نہیں کرتا بلکہ یہ پیشمانی کا سبب ہے۔
ذرائع کے مطابق اسلامی تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے بیت المقدس کےحوالے سے ویڈیو لنک کے ذریعےدو روزہ آن لائن کانفرنس میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت کی جانبداری امریکہ کی تمام حکومتوں کی اٹل پالیسی رہی ہےجس پر ٹرمپ عمل کرتے ہوئے چلے گئے جبکہ بیت المقدس ہمیشہ باقی رہے گا۔
انہو ں نےکہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جو مسئلہ فلسطین کو دبا دینا چاہتے تھے چلے گئے اور گم ہو گئے جبکہ بیت المقدس باقی رہے گا اور کبھی بھی نظروں سے اوجھل نہیں ہوگا۔
اسماعیل ہنیہ نے صیہونی حکومت سے تعلقات استوار کرنے کے مقابلے میں عالم اسلام اور عرب دنیا سے ڈٹ جانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ سازباز امت مسلمہ کے ضمیر کی عکاسی نہیں کرتا بلکہ یہ پیشمانی کا سبب ہے کیونکہ فلسطین امانت ہے اور سازباز خیانت ہے۔
واضح رہے کہ ستر ملکوں کی اہم شخصیات کی شرکت سے منعقد ہونے والی اس دو روزہ آن لائن کانفرنس کا مقصد دنیا کو بتانا ہے کہ بیت المقدس ایک امانت ہے اور اسرائیل سے تعلقات کی استواری خیانت ہے۔