شام میں بدھ کے روز نامعلوم افراد کے ہاتھوں گھرمیں قاتلانہ حملے میں شہادت پانے والے اسلامی تحریک مزاحمت ‘‘حماس’’ کے رہ نما کمال حسنی الغناجہ کو اردن میں سپرد خاک کردیا گیا ہے۔
ان کی میت جمعرات کی شام اردن کے شہر عمان منتقل کی گئی تھی، جہاں آج جمعہ کو انہیں سپرد خاک کیا گیا۔ اس موقع پرحماس کے قائدین اور شہریوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔
خیال رہے کہ کمال حسنی غناجہ المعروف ابو مجاھد نزار منگل اور بدھ کی درمیانی شب پر اسرار طورپر شام کے شہر قدسیہ میں اپنے گھرمیں مردہ پائے گئے تھے۔ حماس کے سیاسی شعبے کے رکن عزت رشق کا کہنا ہے کہ جماعت نے غناجہ کی موت کی تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیٹی قائم کی ہے جو جلد ان کی موت کے اسباب کا تعین کرکے حقائق سے قوم کو آگاہ کرے گی۔ ایک سوال کے جواب میں حماس رہ نما کا کہنا تھا کہ غناجہ کی وفات کے طبعی ہونے۔ اسرائیلی ہاتھ ملوث ہونے یا کسی دوسرے گروپ کی سازش ہونے سمیت تمام امکانات موجود ہیں۔ تاہم وقت اور تحقیق سے قبل وہ کسی پر الزام عائد نہیں کرسکتے۔ تاہم حماس کے ایک دوسرے ذرائع نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ غناجہ کی شہادت میں اسرائیل کے خفیہ ادارے موساد کے ملوث ہونے کے شبہات ملے ہیں۔ تاہم حماس کی جانب سے باضابطہ طورپر ان خبر کی تصدیق نہیں کی گئی۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین