(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) حماس کا کہنا ہے کہ فلسطینی پناہ گزین کیمپوں میں منشیات کی فراہمی کے پیچھے صیہونی ریاست اور اس کی خفیہ اایجنسی موساد کا ہاتھ ہے، صہیونی دشمن فلسطینی قوم اور لبنان میں فلسطینی پناہ گزین کیمپوں کو نشے کے جوہڑ میں غرق کرنا چاہتا ہے۔
مقبوضہ فلسطینی تنظیموں کے مندوبین پر مشتمل اجلاس میں فلسطینی پناہ گزین کیمپوں میں منشیات کی سپلائی کے حوالے سے غور ہوا، اجلاس سے خطاب میں اسلامی تحریک مزاحمت ، حماس کے رہ نما احمد عبدالھادی نے فلسطینی پناہ گزینوں، اداروں، علماء اور سماجی کارکنوں پر زور دیا ہے کہ وہ البراجنہ پناہ گزین کیمپ میں منشیات کےفروغ کی روک تھام کے لیے مل کرکام کریں۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی پناہ گزینوں میں منشیات کے دھندے کو فروغ دینے والے عناصر کے لیے کوئی جگہ نہیں اگر کوئی شخص منشیات کے دھندے میں ملوث پایا گیا تو اسے لبنانی حکام کے حوالے کیا جائےگا اور کوئی گروپ اس کی حمایت نہیں کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی خفیہ ادارہ ‘موساد’ فلسطینی پناہ گزین کیمپوں میں منشیات کے فروغ کے لیے مسلسل کام کررہا ہے عبدالھادی کا یہ بھی کہناتھا کہ ہمارے پاس ٹھوس شواہد اور دلائل موجود ہیں جن کے مطابق صیہونی خفیہ ادارہ موساد انتہائی کم نرخوں پر فلسطینی پناہ گزینوں میں منشیات فروخت کر کے انھیں منشیات کا عادی بنا نے کی سازشیں کررہاہے جس سے یہ ثا بت ہوتا ہے کہ صہیونی دشمن فلسطینی قوم اور لبنان میں فلسطینی پناہ گزین کیمپوں کو نشے کے جوہڑ میں غرق کرنا چاہتا ہے۔