اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کےرہنما مشیر المصری نے کہا ہے کہ مغربی کنارے سے اسرائیلی قبضے کا خاتمہ مزاحمت کے بغیر ممکن نہیں ہے اور صہیونی رہنماوں کی نیک نیتی کےپیچھے بھاگنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنیامین نیتن یاہو کے بیان سے واضح ہوتا ہے کہ فلسطینیوں کے حقوق چھینے جا رہے ہیں
ان خیالات کا اظہار مشیر المصری نے بنیامین نیتن یاہو کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔ اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ غزہ سے انخلاء غلط فیصلہ تھا اور مغربی کنارے میں غزہ والی غلطی نہیں دہرائی جائے گی اور مغربی کنار ے میں یہودی بستیاں خالی نہیں کرائی جائیں گی۔ غزہ سے انخلاء سے امن قائم نہیں ہوا بلکہ حماس نے غزہ کو مضبوط ٹھکانہ بنا لیا ہے
مشیر المصری نے اس بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چار سال قبل غزہ سے اسرائیل نے انخلاء اپنی مرضی سےنہیں کیا۔ مزاحمت کے باعث اسے وہاں سے بھاگنا پڑا۔ اسرائیلی وزیراعظم کا بیان اس بات کی دلیل ہے کہ فلسطینیوں کے پاس کامیاب راستہ مزاحمت ہے اور مزاحمت کے بغیر اسرائیلی قبضےکا خاتمہ ممکن نہیں ہے۔
مشیر المصری نے مزید کیا کہ اسرائیلی رہنماوں کی جانب سے مغربی کنارے میں عباس ملیشیا کی کارروائیوں سے واضح ہوتا ہے کہ اسرائیلی افواج اور عباس ملیشیا میں تعاون کس قدر مضبوط ہے لیکن جس طرح غزہ میں فلسطینی اسرائیلی گٹھ جوڑ کو شکست فاش ہوئی اسی طرح اسے مغربی کنارے میں بھی انشاءاللہ شکست کا سامنا کرنا پڑے گا