اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے مغربی کنارے کے شہر طولکرم میں ایک بڑا آپریشن کر کے 16 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ گرفتار افراد میں حماس کے معروف رہنما رأفت ناصیف بھی شامل ہیں۔ مرکزاطلاعات فلسطین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کی بڑی تعداد نے پینتالیس سالہ رہنما جمیل ناصیف کے گھر پر حملہ کیا اور گھر کو خالی کروا لیا۔ صہیونی فوج نے شکار کتوں کے ذریعے اس گھر کی تفصیلی تلاشی لی اور پھر جمال ناصیف کو گرفتار کر لیا۔
مقامی ذرائع نے ”مرکزاطلاعات فلسطین” کو بتایا کہ اسرائیلی اہلکاروں نے ناصیف کے گھر میں موجود افراد کو باہر نکالا اور پھر ان سب کو شدیدسردی میں باہرلا کر کھڑا کیا اور ان سے تفتیش شروع کر دی ۔ اس کے بعد اسرائیلی اہلکاروں نے ناصیف کی آنکھوں پر پٹی باندھی اور انہیں حراست میں لے لیا۔ انہیں تفتیش کے لیے نامعلوم مقام کی جانب منتقل کر دیا گیا ہے۔
اسرائیلی سکیورٹی اہلکاروں نے فلسطینی ٹیکنیکل کالج کے اسلامک بلاک کے سرگرم کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن بھی کیا ہے۔ نابلس کے جنوبی گاؤں ٹل میں بھی اسرائیلی فوج کی بڑی تعداد نے ہلہ بول کر شہریوں کو گھروں میں گھس کر زدوکوب کیا ہے۔ فلسطین یونیورسٹی کے اسلامک بلاک کے کوآرڈینیٹر مثنی جمیل اشتیہ، اکیس سالہ، کے ساتھ ساتھ یونیورسٹی کے طلبہ ولید جمال عصیدہ، اکیس الہ، اسامہ خالد یامین ، اکیس سالہ اور موسی احمد یامین ، چوبیس سالہ، پابند سلاسل کر دیے گئے ہیں۔
الخلیل اور بیت لحم سے بھی تین فلسطینی نوجوانوں کو چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران اغوا کیا گیا۔ مقامی ذرائع کے مطابق بیت لحم کی وسطی شاہراہ پر اسرائیلی فوج نے گشت شروع کر دیا، اس دوران متعدد گھروں میں گھس کر توڑ پھو ڑ کی جاتی رہی۔ متعدد افراد کو تفتیش کے لیے طلب کر لیا گیا اور ایک نوجوان منجد صالح ابو عکر کو گرفتار بھی کر لیا گیا۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین