مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسماعیل ھنیہ نے شہید علی دوابشہ کے اہل خانہ سے ٹیلیفون پر بات کی اور بچے کی شہادت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بچے کی شہادت کا دکھ صرف ان کے خاندان کو نہیں بلکہ اس وقت فلسطین کا ہربچہ، بوڑھا، مرد عورت اس غم اور دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔
اسماعیل ھنیہ نے یہودی انتہا پسندوں کے ہاتھوں گھر کوآگ لگا کرفلسطینیوں کو زندہ جلائے جانے مجرمانہ واقعے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ اس واقع میں ملوث انتہا پسند اور جرائم پیشہ یہودی دہشت گردوں کو کہیں بھی پناہ نہیں ملے گی۔
خیال رہے کہ جمعہ کو علی الصباح یہودی دہشت گردوں نے غرب اردن کے نابلس شہر میں کفر دوما کےمقام پر ایک مکان کو آگ کے گولے پھینک کرنذرآتش کردیا تھا۔ آتش زدگی کے اس خوفناک واقعے میں گھر میں موجود ایک ڈیڈھ سالہ بچہ علی سعود دوابشہ شہید،اس کے والدین اور ایک بھائی شدید زخمی ہوگئےتھے۔ جھلس کرزخمی ہونے والے تینوں افراد کو اسپتالوں میں داخل کیا گیا ہے جہاں ان کی حالت بدستور تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین
