اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے رہنما اسامہ حمدان کا کہنا ہے کہ قاھرہ میں تنظیم آزادی فلسطین (پی ایل او) کی قیادت کا ھنگامی اجلاس فلسطینی جماعتوں میں مفاہمت کے حوالے سے مثبت رہا تاہم اس میں ہونیوالی پیش رفت توقع کے مطابق نہیں تھی۔
خبر رساں ایجنسی ”قدس پریس ” سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومتی کمیٹی کے معاملات پرکل ہونے والے اجلاس کو کچھ دنوں کے لیے موخر کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملاقات میں محمودعباس نے پیش کش کی کہ حکومت کو تین سال کے بنایا جائے اور تین ماہ میں انتخابات منعقد کر دیے جائیں اور اس ضمن میں فیصلے کا اجرا کر دیا جائے۔ ہم نے کہا کہ حکومت کی تشکیل سے فلسطینی جماعتوں کے درمیان اختلافات کے خاتمے کا پیغام چلا جائے گا۔ انتخابات کے انعقاد کے کسی بھی وعدے کو اتفاق رائے سے ہونا چاہیے۔ اسی وجہ سے حکومت کی تشکیل کو کچھ دنوں کے لیے موخر کر دیا گیا ہے تاکہ آئندہ کے کسی بھی وقت کے لیے اتفاق رائے حاصل کیا جاسکے۔
اسامہ حمدان نے فلسطینی مفاہمت کے دوسری مرتبہ معطل ہونے کی نفی کرتے ہوئے کہا کہ حماس کی پالیسی مصالحت و مفاہمت پر عمل درآمد جو آسان بنانا ہے۔ اگر اس ضمن میں کوئی بھی رکاوٹ آئے گی تو ہم اس کو حل کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کو تیار ہیں۔ لہذا مفاہمت کے حوالے سے بات چیت معطل نہیں ہوئی البتہ اس ضمن میں پیش رفت مطلوبہ رفتار کے مطابق نہیں ہے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین