مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان سامی ابوزھری نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ مصری ذرائع ابلاغ نے فلسطینیوں کی بلا جواز مخالفت اور اسرائیل کی کھلم کھلا حمایت کی مہم شروع کر رکھی ہے جو عالم اسلام کے مفادات کے منافی اقدام ہے۔ اس مکروہ مہم کا مقصد صہیونی دشمن کے ان مذموم مقاصد کو پورے کرنا ہے جو وہ فوجی طاقت کے بل بوتے پر پورے نہیں کرسکا ہے۔
ابو زھری نے کہا کہ مصر کے بیشتر سرکاری اور نجی ابلاغی اداروں نے فلسطینی تحریک مزاحمت کو بدنام کرنا اپنی اہم ترین ذمہ داری سمجھ رکھی ہے۔ فلسطینی تحریک مزاحمت پر بلا جواز الزام تراشی کرکے نہ صرف یہ کہ اسرائیل کی مفت کی خدمت بجا لائی جا رہی ہے بلکہ جو کام صہیونی ریاست نہیں کرسکی اس کی کمی پوری کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسرائیل اب کھل کر یہ تسلیم کرنے لگا ہے کہ موجودہ حالات میں مصر سے بڑھ کر اس کا پورے خطے میں اور کوئی ہمدرد و ہمنوا نہیں ہے۔
ترجمان نے کہا کہ اسرائیل کی مسلط کردہ معاشی پابندیوں کے نتیجے میں غزہ کے عوام سنگین نوعیت کی مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔ ایسے میں مصری میڈیا پر غزہ کی پٹی پر ایک اور جنگ مسلط کرنے کی مکروہ مہم جاری ہے۔ فلسطینی عوام جنگوں سے نہیں ڈرتے لیکن مصری میڈیا کے اس کردار نے ان کے اندر فلسطینیوں کے خلاف چھپی نفرت کو پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حماس سمیت فلسطین کی کوئی بھی مزاحمتی تحریک مصر یا کسی دوسرے عرب ملک کے خلاف نہیں ہے اور نہ ہی کسی پڑوسی ملک کے خلاف ہتھیار اٹھانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ہماری تمام تر مساعی صہیونی ریاست کے جبرو تشدد کے خلاف ہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین