مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان سامی ابو زھری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ان کی جماعت مسجد اقصیٰ میں موجودہ کشیدگی کو تیزی سے پھٹنے کی طرف بڑھتے آتش فشاں سے تعبیر کرتی ہے۔ صہیونی فوج کی کارروائیاں عالم اسلام کے خلاف صہیونیوں کا کھلا اعلان جنگ ہیں۔ اگر عالمی برداری کی جانب سے قبلہ اول کے خلاف صہیونی جرائم کا نوٹس نہ لیا گیا تو بیت المقدس ایک آتش فشاں بن کر پھٹ سکتا ہے۔
ڈاکٹر ابو زھری نے کہا کہ قبلہ اول کے خلاف صہیونی جارحیت ایک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ ہے۔ اسرائیل نے قبلہ اول کی بار بار بے حرمتی کرکے عالم اسلام کے خلاف اعلان جنگ کردیا ہے۔ اس سے قبل کہ صورت حال بے قابو ہوجائے عالمی برادری کو صہیونی جارحیت کا سختی سے نوٹس لینا چاہیے۔ حالات اور وقت ہاتھ سے نکل جانے کے بعد پچھتاوے کے سوا کچھ نہیں ملے گا۔
خیال رہے کہ حماس کی جانب سے سخت نوعیت کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری جانب قابض فوج اور پولیس نے آج تیسرے روز بھی قبلہ اول کی کھلے عام بے حرمتی کی اور مسجد کے اندر گھس کرنہ صرف توڑپھوڑ کی گئی بلکہ وہاں پر اعتکاف میں بیھٹے فلسطینیوں پر بہیمانہ تشدد کیا ہے۔