مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اپنے ایک انٹرویو میں اسامہ حمدان کا کہنا تھا کہ حماس اور ایران کے درمیان دوستانہ تعلقات کا محور مسئلہ فلسطین ہے۔جو ملک فلسطینیوں کے حقوق اور مطالبات کی حمایت کرے گا حماس اتنا ہی اس کے قریب ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ تہران اور حماس کے درمیان تعلقات اب معمول کے مطابق قائم ہیں اور انہیں مزید مستحکم کیا جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں اسامہ حمدان نے کہا کہ حال ہی میں حماس کے قایدین پر مشتمل ایک وفد نے تہران کا تین روزہ دورہ کیا ہے۔ اس دورے کا مقصد بھی دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایران فلسطینی قوم کی آزادی اور مقدسات کے دفاع کے لیے جاری مزاحمت اور مسلح جدو جہد کی حمایت کرتا ہے۔ حماس کے وفد کے دورہ تہران کے دوران بھی ایرانی قیادت نے فلسطینیوں کے حقوق کی کھل کر حمایت کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ جماعت کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل ایران سمیت کسی بھی مسلمان اور عرب ملک کا دورہ کرسکتے ہیں۔ ان کے ہردورے کا محور اور مرکز مسئلہ فلسطین کی حمایت حاصل کرنا ہوتا ہے۔ وہ جلد ہی ایران کا بھی دورہ کریں گے تاہم امن وامان کے موجودہ نازک حالات میں ہمیں بہت سے معاملات پر زیادہ بحث کی ضرورت نہیں ہے۔
اسامہ حمدان کا کہنا تھا کہ عرب ممالک میں برپا ہونے والی تحریکوں میں حماس نے غٖیر جانب داری کا مظاہرہ کیا۔ کسی ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت حماس کی پالیسی نہیں۔ حماس مصر سمیت تمام عرب اور مسلمان ملکوں کے ساتھ بہتر تعلقات کے قیام کی خواہاں ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین