اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل کا کہنا ہے کہ تحریک نے فلسطین کی آزادی کے لیے جہاد، مزاحمت اور شہادت کا راستہ بطور تزویراتی اختیار کے استعمال کیا اور آئندہ بھی کرتی رہیگی۔
اتوار کی رات شہید کمال غناجہ کی یاد میں منعقد تقریب سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مزاحمت اصل بنیاد ہے اور باقی سب طریقے اس تزویراتی خط کے اطراف گھوم رہے ہیں، سیاست، میڈیا اور دیگر طریقوں میں مشغولیت سب کے سب مزاحمت ہی کی مدد کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ شہادت ہی ہمارا اصل ثمر ہے ہم دیگر کسی فائدے کو نہیں پہچانتے، لہذا فلسطین کی آزادی کے لیے اختیار کیے گئے تمام دیگر طریقوں کا ثمرات نہیں ہیں۔ خالد مشعل نے شہید غناجہ کی شہادت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہید کی رتبہ و مقام آج بہت بلند ہوگیا۔ ان کی شہادت کی برکت اور فضیلت سے آج میدان کار زار ان کے بھائیوں کو فیض دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کمال غناجہ وہ شخصیت تھے جنہوں نے پوری لگن اور اخلاص کے ساتھ کام کیا، انہوں نے فلسطین کی آزادی کے لیے اپنی ساری طاقت صرف کردی۔
ان کا کہنا تھا کہ حماس کے اس راستے سے ہزاروں رہنماؤں نے اپنی ساری عمریں فنا کردی ہیں انہوں نے اللہ کے راستے میں اور اپنی امت کے درد میں زندگی کی تمام لذتوں کو خیر باد کہ دیا۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین