اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے رہنما محمود زھار نے کہا ہے کہ غزہ کے خلاف جاری اسرائیلی کاروائیاں کوئی انوکھا واقعہ نہیں بلکہ یہ اسرائیل کی روزانہ کی جارحیتوں کے سلسلہ کا حصہ ہے۔
انہوں نے اپنے فیس بک پیج پر ایک بیان میں کہا کہ مزاحمت مناسب وقت پر اسرائیل کا جواب دے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہماری صورتحال سے عرب ممالک کو بھی آگاہی ہونی چاہئیے ہے۔
ایک اسرائیلی جہاز نے منگل کے روز غزہ میں فلسطینی شہری ھیثم السہل کو نشانہ بنا کر شہید کردیا تھا۔ ان پر الزام تھا کہ وہ عم الرشراش پر ہونے والے حالیہ راکٹ حملوں میں شریک تھا۔
اسرائیل میں نئی حکومت کے قیام کے بعد سے اسرائیلی لیڈروں نے غزہ کے خلاف دھمکیوں کا سلسلہ بڑھا دیا ہے کیوںکہ وہ الفرقان اور حجارۃ السجیل جنگوں میں مزاحمت کی فتح کے بعد اسرائیلی بالادستی دوبارہ قائم کرنا چاہ رہے ہیں۔
حماس نے مصر سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل پر دبائو ڈال لر اس لو معاہدے کی پابندی کروائے اور اس جارحیت کو رکوائے۔
اسرائیل کے وزیر جنگ نے کہا ہے کہ "ہم غزہ یا صحرائے سیناء کی طرف سے راکٹ حملوں کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔ اسرائیلی شہریوں کی حفاظت کے لئے ہم عمل کریں گے اور کر رہے ہیں۔”
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین