اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے تاریخی شہر الخلیل کے، اس کے باسیوں، مقدسات اسلامیہ جن میں سرفہرست حرم ابراہیمی شامل ہے کے خلاف شرانگیز اقدامات کی شدید مذمت کی ہے۔
فلسطین کی سب سے بڑی اور منظم اسلامی جماعت کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ دہشت گرد مستعفی وزیر داخلہ ایویڈگور لائبرمین کا صہیونی فوج کی معیت میں حرم ابراہمیی میں داخلے کی کوشش مقدسات اسلامیہ کے حوالے سے ہم پر زمینی حقائق کو ٹھوسنا ہے۔ حماس کے عہدیدار نے واضح کیا کہ حرم ابراہیمی کی توہین جیسی ناپاک جسارت اور ان مقامات کی اسلامی ہیت تبدیل کرنے کی کوششوں سے ان تاریخی مقامات کا بال بھی بیکا نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین کی اسلامی ماہیت تبدیل کرنے کی تمام کوششوں کے مقابلے میں حرم ابراہیمی اپنے پیروں پر ثابت قدم کھڑا ہے۔ انہوں نے پوری فلسطینی قوم سے اپیل کی وہ اسلامی مقامات کو یہودی رنگ دینے کی کوشش کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح ایک ہو جائیں۔ ادھر اسلامی ملکوں کی تنظیم نے بھی الخلیل شہر کی اسلامی شناخت پر یہودی حملوں کا نوٹس لینے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین