اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ نے کہا ہے کہ جماعت فلسطین کی تمام سیاسی اور مذہبی قوتوں کے ساتھ مفاہمت کا عمل آگے بڑھانے کو تیار ہیں۔
رپورٹ کے مطابق حماس کے ترجمان مشیر المصری نے غزہ کی پٹی میں حماس کے ’’یوم تاسیس‘‘ کی مناسبت ایک انٹرویو میں کہا کہ قومی اصولوں کی بنیاد پر تمام قومی قوتوں کے ساتھ مفاہمت کا عمل آگے بڑھانے کو تیارہیں۔ترجمان نے کہاکہ فلسطینی قوم کے پاس آزادی اور قومی حقوق کے حصول کے لیے مزاحمت سے بہتر اور کوئی راستہ نہیں ہے۔ غاصب صہیونی ریاست سے فلسطینی قوم کو نجات دلانے کے لیے مزاحمت کا عمل جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مسلح جدو جہد حماس کے مشن میں شامل ہے اور اسے کسی صورت میں ترک نہیں کیاجائے گا۔ جب تک صہیونی دشمن فلسطینیوں کے غصب شدہ حقوق واپس نہیں دلاتا فلسطینی قوم اس وقت تک مزاحمت اور مسلح جدو جہد جاری رکھے گی۔
مشیر المصری نے غزہ کی پٹی کا محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی پٹی کے دو ملین لوگوں کو سیاسی انتقام کی بھینٹ چڑھایا جا رہا ہے۔ پچھلے ایک عشرے سے غزہ کے لاکھوں عوام کو بنیادی سہولیات سے محروم کیا گیا۔ غزہ کی پٹی کےعوام کو محصور کرکے حماس اور قوم کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی گئی۔