اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ کے سیاسی شعبے کے نائب صدر اور سابق وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نے بعض اخبارات میں اپنے نام منسوب کر کے شائع کی گئی قومی حکومت سے متعلق خبروں کو بے بنیاد اور من گھڑت قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ قومی حکومت کے بارے میں میں نے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسماعیل ھنیہ کے دفترسے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطین کی مخلوط قومی حکومت کے بارے میں میرے نام جو باتیں منسوب کرکے اخبارات میں شائع کی گئی ہیں میرا ان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ میں قومی حکومت کے تازہ اجلاسوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
خیال رہے ک فلسطین کے بعض اخبارات اور نیوز ویب سائیٹس نے گذشتہ روز اسماعیل ھنیہ کے نام منسوب کر کے ایک خبر شائع کی تھی جس میں قومی حکومت کی غزہ کے بحران کے حل میں ناکامی پر اسے کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ اسماعیل ھنیہ کے نام منسوب بیان میں کہا گیا تھا کہ قومی حکومت کا بدھ کے روز رام اللہ میں ہونے والے اجلاس میں غزہ کے ملازمین کو تنخواہیں جاری نہ کرنے کا فیصلہ قومی مفاہمت کے ہر فیصلے کا الٹ ہے۔
یہاں یہ امر واضح رہے کہ کل صدر محمود عباس کی زیر صدارت قومی حکومت کے اجلاس میں غزہ کی پٹی میں حماس کی سابقہ حکومت میں شامل ملازمین کو تنخواہیں جاری کرنے کے بجائے ان کی ملازمت ختم کرنے اور تنخواہوں کے بجائے انہیں چھوٹے موٹے کاروبار میں مدد فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ حماس نے فلسطینی اتھارٹی کی اس تجویز کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین