غزہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے الفتح تحریک کے ساتھ مذاکرات کی میزبانی کے لیے روسی تجویز کا خیر مقدم کیا ہے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حماس کے جاری کردہ بیان میں قومی آشتی کے بارے میں اپنے دیرینہ مؤقف پر زور دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ فلسطینیوں کے خلاف امریکی اسرائیلی سازشوں کے مقابلے میں قومی وحدت کا حصول انتہائی ضروری ہے۔
حماس نے کے بیان میں سینچری ڈیل کو فلسطینیوں کے خلاف امریکی صیہونی سازش قرار دیتے ہوئے اسے ناکام بنانے کے لیے مشترکہ جدوجہد کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ روس کے نائب وزیر خارجہ میخائل بوگدانوف نے تجویز پیش کی ہے کہ ان کا ملک قومی آشتی کے عمل کو آگے بڑھانے کی غرض سے حماس اور الفتح کے درمیان مذاکرات کی میزبانی کے لیے تیار ہے۔
الفتح اور حماس نے بارہ اکتوبر دوہزار سترہ کو قاہرہ میں قومی آشتی کے معاہدے پر دستخط کیے تھے تاہم اس پر تاحال عملدرآمد نہیں کیا جاسکا ہے۔