قابض صہیونی حکام کے مقبوضہ بیت المقدس میں مسلمانوں کے داخلے پر آئے دن بڑھتی پابندیوں کے بعد اسلامی تحریک مذاہمت حماس نے اس ناانصافی کے خلاف آواز بلند کرنے کیلئے ایک مہم کا آغاز کیا ہے۔
مقبوضہ مغربی کنارے میں مسجد اقصیٰ میں "مجھے مسجد الاقصیٰ میں عبادت کرنے کا حق ہے” کےعنوان سے شروع کی جانے والی مہم کے ذریعے فلسطین کے مسلمان مسجد الاقصیٰ میں عبادت کیلئے داخلے پرعائد کردہ پابندیوں کے خلاف احتجاج کریں گے۔
رام اللہ میں ایک نیوز کانفرنس سے گفتگو کرتے ہوئے حماس کے ایک رہنما فراج رومانہ نے مہم کی ویب سائٹ کے افتتاح کے موقع پر بتایا کہ مہم کے سلسلے میں رام اللہ شہرالبیرح میں جمعہ کے روز ایک ریلی نکالی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ مہم کے سلسلے میں نکالے جانے والی ریلیوں میں فلسطینی اسیران سے اظہار یکجہتی بھی کیا جائے گا تاکہ بین الاقوامی برادری کو ان کی مشکلات سے آگاہی ہو سکے. تمام ریلیوں میں الاقصیٰ اور قیدیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے بینرز لہرائے جائیں گے۔
حماس کے رہنما نے فلسطینی انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ مغربی کنارے میں الاقصی کی حمایت میں نکالی جانے والی ریلیوں کی راہ میں بند باندھنا چھوڑ دیں. انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایسا کرنے والوں کے خلاف فلسطینی انتظامیہ سخت ایکشن لے.
تحریک کے رہنما نے تمام قومی اور اسلامی قوتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ تمام اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے قبلہ اول کی آزادی کیلئے متحد ہو جائیں تاکہ تمام عرب وعجم مسلمانوں کے ایک ہونے سے ہی دن بدن بڑھتی صیہونی جاررحیت سے فلسطینی بھائیوں کو آزادی دلوائی جاسکتی ہے۔
یاد رہے کہ ماضی میں متعدد مرتبہ مغربی کنارے میں عباس ملیشیا نے حماس کے زیر قیادت مسجد اقصی کے حق میں نکالی جانے والی ریلیوں اور جلسوں کو روکنے کی کوششیں کی ہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین