فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے تاریخی شہر الخلیل کے شہرہوں نے قدیم مسجد ابراہیمی کا پانی چوری کرنے کی صہیونی سازش کو ناکام بنا دیا۔ اطلاعات کے مطابق یہودی آباد کار صہیونی حکومت مل کر مسجد ابراہیمی
کا پانی پائپ لائن کے ذریعے شاہراہ مشارقہ کے راستے‘‘کریات اربع’’ یہودی کالونی میں لے جانا چاہتے تھے کہ فلسطینیوں نے انہیں ایسا کرنے سے روک دیا۔
الخلیل میں مقامی کمیٹی برائے تعمیر نو کے ڈائریکٹر عماد حمدان نے اتوار کے روز صحافیوں کو بتایا کہ یہودی آباد کاروں اور کریات اربع کالونی کی صہیونی انتظامیہ پانی کے پائپوں، سیمنٹ کے بیگوں اور بھاری مشینری کے ساتھ مسجد ابراہمی کے پہلو میں موجود پانے کے چشمے پر پہنچ کر اس کی کھدائی کر رہی تھی۔ اس دوران مقامی شہریوں نے جرات اور اتفاق کا مظاہرہ کرتے ہوئے موقع پر پہنچ کر یہودیوں کا سامان اٹھا کر پھینک دیا۔ صہیونی سول انتظامیہ اور غنڈہ گرد یہودیوں نے مزاحمت کی کوشش کی تاہم فلسطینیوں نے انہیں وہاں سے بھگا دیا۔ جس کے بعد یہودی تعمیراتی سامان کے ساتھ واپس چلے گئے۔ حمدان نے بتایا کہ یہودی آباد کار مسجد ابراہیمی کے لیے مخصوص پانی کو آٹھ سینٹی میٹر کے پائپوں کے ذریعے شاہراہ مشارقہ کے راستے کریات اربع کالونی میں لے جانا چاہتے تھے جس کے لیے انہوں نے کئی ماہ قبل منصوبہ بندی کی ہوئی تھی،تاہم فلسطینی شہری بھی یہودیوں کی اس سازش کو پوری طرح بھانپ چکےتھے اور وہ انہیں روکنے کے لیے ہمہ وقت تیار تھے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین