(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) حماس کے سربراہ نے کہا ہےکہ ان کی جماعت صیہونی زندانوں سمیت عرب ممالک میں بلا جواز قید ؎فلسطینیوں کی رہائی کیلئے آخری حد تک جائی گی ۔
اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جماعت کے سیاسی شعبے کے سربراہ سربراہ اسماعیل ھنیہ نے گزشتہ روز بین الاقوامی عرب فورم کے سربراہ معن بشور اور قومی اسلامی کانفرنس کے جنرل سپر وائزر خالد السفیانی سے ٹیلیفون پر بات طویل گفتگو کی ہے ۔
گفتگو کے دوران حماس رہ نما نے فلسطینی قوم کے خلاف اسرائیلی سازشوں، القدس اور فلسطین میں یہودی آباد کاری اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے نام نہاد امن منصوبے صدی کی ڈیل اور اس کے مضمرات پر تبادلہ خیال کیا ۔
معن بشور اور خالد السفیانی سے بات کرتے ہوئے اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ اسرائیل اور سعودی عرب کی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی رہائی کےلیے ہرممکن کوشش کریں گے۔اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ جماعت قیدیوں کےمعاملے کو بین الاقوامی حیثیت دینے کی پوری کوشش کرے گی۔ انہوں نے عرب ممالک، عالم اسلام اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے قیدیوں کی رہائی کے لیے اسرائیل اور سعودی عرب پر دبائو ڈالنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے فلسطینی قوتوں کےدرمیان اتحاد اور مفاہمت کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم کرونا کے خلاف کامیابی سےمقابلہ کررہی ہے۔