اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے پارلیمانی بلاک ’’تبدیلی و اصلاح‘‘ کے رکن پارلیمان جمال سکیک اچانک ہونے والے دماغی سٹروک کی تاب نہ لاتے ہوئے خالق حقیقی سے جا ملے۔ ان کی اس ناگہانی وفات پر حماس نے اظہار تعزیت کیا ہے۔
چھیاسٹھ سالہ جمال سکیک کو منگل کی شام غزہ سٹی کے شفا ہسپتال لے جایا گیا تھا جہاں پر ان کی حالت کچھ بہتر ہوگئی تھی، جس کے بعد امید کی جارہی تھی کہ چند روز میں مکمل صحت یاب ہوکر دوبارہ ملک و قوم کی خدمت سرانجام دے سکیں گے تاہم ہفتے کی دوپہر وہ اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔
1946ء میں غزہ میں پیدا ہونے والے جمال سکیک شادی شدہ اور سات بچوں کے باپ تھے، انہوں نے 1972 میں مصر کی الازھر یونیورسٹی سے آرکیٹیکچر میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔ گزشتہ چند برسوں سے وہ پارلیمان کی سکیورٹی اور امور داخلہ کی کمیٹی کے رکن رہے۔ وہ کمیٹی کے سربراہ ریاض عملی کے وکیل بھی تھے۔
وہ غزہ شہر سے متعدد بار رکن پارلیمان رہ چکے ہیں، غزہ کی اسلامی یونیورسٹی کے پروفیسر، اپلائیڈ سائنسز کے فیکلٹی کے استاذ، غزہ میونسپلٹی کے ٹیکنیکل ڈیپارٹمنٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر، محکمہ داخلہ کے انجینیئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے چیئرمین اور شعبہ تعلیم و تربیت کے شعبہ انجینئرنگ کے سربراہ کے طور پر ملک کی خدمت کرنے والے عظیم رہنما کی وفات پر غزہ کی فضائیں سوگوار ہو گئی ہیں۔