رپورٹ کے مطابق اسماعیل ھنیہ غزہ کی پٹی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوامی محاذ کے جلا وطن رہنماعمرالنایف کا بلغاریہ میں فلسطینی اتھارٹی کے سفارت خانے میں قتل خود فلسطینی اتھارٹی کے لیے بھی سخت شرمندگی کا باعث ہے۔ اس کی تحقیقات فلسطینی اتھارٹی کی ذمہ داری ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ النایف کے قتل میں صہیونیوں کے علاوہ اور کوئی ملوث نہیں ہوسکتا۔ ایسا سنگین جرم اور وحشیانہ قتل صرف جرائم پیشہ صہیونی ہی انجام دے سکتے ہیں۔ فلسطینی اتھارٹی کو اس جرم میں ملوث تمام قوتوں کو بے نقاب کرنے کے لیے جرات مندانہ موقف اختیار کرنا چاہیے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز بلغاریہ کے فلسطینی سفارت خانے میں اسرائیل کو مطلوب عوام محاذ کے جلا وطن رہنما عمرا لنایف کو نامعلوم افراد نے گولیاں مار کر قتل کردیا تھا۔ النایف کئی سال پیشتر فلسطین میں اسرائیلی جیل کی ایک اسپتال سے علاج کے دوران فرار ہوگئے تھے۔ وہ کئی سال عرب ممالک میں بھی رہے۔ کچھ عرصے سے وہ بلغاریہ میں ہیں۔ اسرائیلی حکومت نے بلغاریہ کی حکومت سے متعدد مرتبہ مطالبہ کیا تھا کہ وہ النایف کو اس کے حوالے کردے۔
اسماعیل ھنیہ نے اسرائیلی زندانوں میں 94 روز تک بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی صحافی محمد اسامہ القیق کی کامیاب ہڑتال پرانہیں مبارک باد پیش کی۔ اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ القیق نے اپنی بھوک ہڑتال سے دشمن کے تکبرکو خاک میں ملا دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ محمد القیق کی کامیاب بھوک ہڑتال نے پوری قوم کا سخر فخرسے بلند کردیا۔ انہوں نے خالی پیٹ دشمن کے تکبر کامقابلہ کرکے یہ ثابت کیا کہ قابض دشمن فلسطینیوں کے عزم کا مقابلہ نہیں کرسکتا۔ دشمن کو القیق کی انتظامی حراست کی سزا ختم کرنے کا اعلان کر کے اپنی شکست تسلیم کرلینی چاہیے۔