مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسماعیل ھنیہ نے شہید ابو ماریہ کے اہل خانہ سے ٹیلیفون پربات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ابو ماریا کی شہادت صہیونی فوج کی بدترین درندگی ہے اور صہیونیوں کو اس بے گناہ قتل کا خمیازہ بھگتا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کے قتل عام میں ملوث صہیونی دشمن نے سفاکیت اور درندگی کی تمام حدیں پھلانگ دی ہیں تاہم شہید ابو ماریا کا خون رائیگاں نہیں جائے گا اوردشمن کو ان کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب دینا ہوگا۔
خیال رہے کہ قابض صہیونی فوجیوں نے 53 سالہ ابوماریا کو مغربی کنارے کے الخلیل شہر میں بیت امر کے مقام پران کے گھرمیں گھس کربغیر کسی مزاحمتی کارروائی کے گولیاں مار کرشہید کردیا تھا۔ کارروائی کے دوران ابو ماریا کے دو بیٹے شدید زخمی ہوگئے تھے۔ ایک کو زخمی حالت میں صہیونی فوج گرفتار کرکے ساتھ لے گئی تھی۔
درایں اثناء اسماعیل ھنیہ نے اسرائیل کی جیل سے رہائی پانے والے حماس رہ نما عبدالخالق النتشہ کو رہائی پرمبارک باد پیش کی ہے۔ ھنیہ نے عبدالخالق النتشہ کوٹیلیفون کیا اور انہیں اسرائیلی جیل سے رہائی پرمبارک باد پیش کی۔ خیال رہے کہ عبدالخالق النتشہ مغربی کنارے میں حماس کے سرکردہ رہنمائوں میں سے ایک ہیں۔ انہیں صہیونی فوج نے اڑھائی سال قبل حراست میں لیا تھا جس کے بعد انہیں 28 ماہ تک بغیر کسی قسم کا مقدمہ چلائے مسلسل 28 ماہ تک انتظامی قید میں رکھا گیا۔
عبدالخالق النتشہ مجموعی طورپر 10 بار اسرائیلی فوج کے ہاتھوں گرفتارہوئے اور 18 سال تک صہیونی جیلوں میں پابند سلاسل رہے۔ سنہ 1991 ء میں قابض اسرائیل نے انہیں جنوبی لبنان کی طرف بے دخل کردیا تھا۔ سنہ 2002 ء میں اس وقت کے اسرائیلی وزیراعظم ارئیل شیرون کے حکم پران کا مکان بھی مسمار کیا گیا۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین
