(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطینی فتاح پارٹی اور تحریک حماس کے مابین پندرہ سالوں کی دشمنی کے بعد اہم فلسطینی دھڑوں نے مصری دارالحکومت قاہرہ میں اس ہفتے ان امور سے نمٹنے کے لئے ملاقات کرنے کا ارادہ کیا ہے جس کا مقصد طویل انتظار کے بعدفلسطین میں انتخابات کے لیے راہ ہموارکرنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آج پیر کے روزاسلامی تحریک مزاحمت حماس اورصدر محمود عباس کی تنظیم فتاح سمیت فلسطینی سیاسی دھڑوں کے رہنماؤں نےمصر کے دارالحکومت قاہرہ میں ایک جامع قومی مکالمہ شروع کرنے کا پروگرام طے کیا جس کا مقصد مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں عام انتخابات کے انعقاد کے طریقہ کار پر ایک معاہدے تک پہنچنا ہے۔
الفتاح وفدجبریل الراجو ب کی سربراہی میں جبکہ حماس صالح العاروری کی سربراہی میں قومی مفاہمت کو فروغ دینے کے طریقوں کا جائزہ لے گا۔
فلسطینی صدر محمود عباس کی جانب سے گذشتہ ماہ اعلان کیاگیا تھا کہ2021 کے عام انتخابات میں 22 مئی کو ہونے والے قانون ساز انتخابات، 31 جولائی کو صدارتی انتخابات اور 31 اگست کو فلسطینی قومی کونسل کے انتخابات شامل ہوں گے۔
جس کے بعد تحریک حماس کی جانب سےصدر کے اس اعلان کا خیرمقدم کیا گیا تھا تاہم تحریک حماس نے انتخابات سے قبل مشاورتی مکالمے کا مطالبہ بھی کیاتھا جو کہ آج قاہرہ میں منعقد کیا گیا ہےجس میں 15سالوں سےفلسطینیوں کےووٹ ڈالنے کے قانونی حق کو یقینی بنانے کے لئے تکنیکی ، قانونی اور سلامتی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ قاہرہ میں فلسطینی سیاست دانوں کےاس وفد کے مکالمے کا آغاز آج فروری 8 متوقع ہےجو کہ قومی اور بین الاقوامی سطح پربھی بہت اہمیت کا حامل ہےاور جس کے نتائج کی جھلک مرکزی انتخابی کمیشن کے کام میں بھی ظاہر ہوگی تاہم یہ نیا فیصلہ ابھی واضح نہیں ہوا ہے کہ آیا غزہ اور مغربی کنارے میں اقتدار میں شراکت والی اتحاد ی حکومت بنانے کے لئے دونوں فریقوں کی مفاہمت کی کوششیں کس حد تک کامیاب ہونگیں کیونکہ اپریل 2014 میں بھی دونوں فریقین کے مابین اتحاد ی حکومت پر اتفاق کیا گیاتھا لیکن کچھ مہینوں کےبعد ہی اس اتحادی حکومت کا خاتمہ ہوگیا تھا۔