فلسطین کےایک بڑے شہرغزہ کی پٹی میں صہیونی جیلوں میں زیرحراست اپنے پیاروں سے اظہار یکجہتی کے لیے لاکھوں کی تعداد میں افراد نے سڑکوں پرنکل کر قابض صہیونی حکومت کےخلاف احتجاج کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جمعہ کے روز جمعہ کے اجتماعات کے بعد اسلامی تحریک مزاحمت”حماس” کی اپیل پر لاکھوں کی تعداد میں شہریوں نے شہر کے شمالی حصے میں جمع ہو کر قابض اسرائیل کے خلاف احتجاجی جلوس نکالا۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں فلسطینی پرچم، حماس کے پرچم اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر اسرائیلی جیلوں میں زیرحراست فلسطینیوں کی رہائی اور ان کے تمام جائزحقوق انہیں فراہم کرنےکے مطالبات درج تھے۔
اس موقع پرلاکھوں افراد نے یہ عہد کیا کہ وہ مجاہدین کے ساتھ مل کر اسرائیل کے مزید فوجیوں کو گرفتار کریں گے اور انہیں جنگی قیدی بنائیں گے تاکہ ان کے بدلے میں فلسطینی اسیران کی رہائی ممکن بنائی جا سکے۔ مظاہرین نے اسرائیلی حکومت کے خلاف اور فلسطینی اسیران کی رہائی کے لیے شدید نعرے بازی بھی کی۔
احتجاجی جلوس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے اسرائیلی جیلوں میں پابند سلاسل اپنے معصوم شہریوں کو بنیادی انسانی حقوق سے محروم کرنے پر اسرائیل پر شدید نکتہ چینی کی۔ مقررین نےعالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی مظالم کا شکار فلسطینی اسیران کی رہائی کے لیے اپنی کوششیں تیز کریں۔
جلوس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے حماس کے پارلیمانی رہنما اور دیگر مقررین نے کہا کہ تمام اسیران کی رہائی ان کی اولین ترجیح ہے۔ وہ اس وقت تک فلسطین کو آزاد نہیں سمجھتے جب تک اسرائیلی جیلوں سے آخری فلسطینی قیدی کو رہا نہیں کر لیا جاتا۔ مظاہرین میں خواتین اور بچوں سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی کے افراد شریک تھے۔
خیال رہے کہاسرائیلی جیلوں میں پابند سلال آٹھ ہزار فلسطینی اسیران گذشتہ گیارہ روز سے اپنےبنیادی حقوق کے لیے بھوک ہڑتال کیے ہوئے ہیں۔ بھوک ہڑتالی قیدیوں کے ساتھ اظہاریکجہتی کے لیے فلسطینی بھی مسلسل سراپا احتجاج ہیں۔