(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صیہونی فوج نے غزہ شہر کے تفح محلے میں بچوں کے ایک گروپ کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ نخل اسٹریٹ پر کھیل رہے تھے۔ اس المناک حملے میں آٹھ بچے شہید ہو گئے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بچوں کو دانستہ طور پر نشانہ بنانا، ان کے جسموں کو میزائلوں سے چاک کرنا، اس غیر قانونی صیہونی ریاست اور اس کی قیادت کی سفاکی اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
حماس کے مطابق جنوبی غزہ، رفح، خان یونس اور دیر البلح میں جاری قتل عام اس ظلم کی تسلسل ہے، جسے عالمی خاموشی نے مزید خطرناک بنا دیا ہے۔
تنظیم نے امریکہ، بالخصوص ٹرمپ انتظامیہ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ نیتن یاہو کی حکومت کو سیاسی و عسکری حمایت دے کر اس خونی مہم میں شریک جرم ہے۔
آخر میں، حماس نے یونیسیف سے فوری مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کے بچوں کے تحفظ کے لیے عملی اور فوری اقدامات کرے اور اس قتلِ عام کو روکنے میں اپنا کردار ادا کرے۔