(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صیہونی فوجی عدالت سے عمر قید کی سزا پانےو الے فلسطینی کے باپ نے امید ظاہر کی ہے کہ آئندہ ہونے والے قیدیوں کے معاہدے کے تحت ان کا بیٹا بھی رہا کردیا جائے گا۔
فلسطینی سرکاری نیوز ایجنسی "وفا ” سے بات کرتے ہوئے فلسطینی قیدی منذر کے 70 سالہ والد نے بتایا کہ ان کے بیٹے کو 2002میں چوبیس سال کی عمر میں طولکرم میں ان کے بیٹے کے دوست کے گھر پر چھاپے کے دوران تفتیش کیلئے حراست میں لیا گیا اس کے بعد اس کو عمر قید کی سزا سنادی گئی ، انھوں نے بتایا کہ میرے بیٹے کو کوئی الزام ثابت نہیں ہوسکا اس کے باوجود اس کو عمر قید سنائی گئی جو سراسر ظلم ہے ۔
انھوں نے امید ظاہر کی ہے کہ حماس اور صیہونی ریاست کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے جاری معاہدےمیں ان کا بیٹا بھی رہا کردیا جائے گا ۔