اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے شعبہ امور مہاجرین نے فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کی جانب سے فلسطینی پناہ گزینوں کی وطن یا اپنے شہروں کو واپسی کے حق سے دستبرداری پر مبنی بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عباس کی اس ہرزہ سرائی پر ہاتھ بیٹھے نہیں رہا جا سکتا۔
حماس نے ہفتے کے روز جاری اپنے بیان میں فلسطینی مہاجرین کی واپسی کے لیے سرگرم اداروں اور انسانی حقوق اور قانون کی تمام عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ محمود عباس کے خلاف ایک مشترکہ قانونی یاد داشت پیش کی جائے۔ قومی مسلمہ امور اور فلسطینیوں کے وطن واپسی جیسے امور سے انکار کرنے پر نام نہاد فلسطینی صدر کیخلاف ٹھوس اقدامات اٹھائے جانا ضروری ہے۔
حماس نے ہفتے کے روز جاری اپنے بیان میں فلسطینی مہاجرین کی واپسی کے لیے سرگرم اداروں اور انسانی حقوق اور قانون کی تمام عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ محمود عباس کے خلاف ایک مشترکہ قانونی یاد داشت پیش کی جائے۔ قومی مسلمہ امور اور فلسطینیوں کے وطن واپسی جیسے امور سے انکار کرنے پر نام نہاد فلسطینی صدر کیخلاف ٹھوس اقدامات اٹھائے جانا ضروری ہے۔
حماس کے شعبہ مہاجرین نے غزہ کی پٹی میں سرگرم مزاحمتی کمیٹیز برائے مہاجرین سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ عباس کے بیان کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اس ہرزہ سرائی سے اعلان براءت کرے اور اس ضمن میں اپنا موقف واضح بیان کرے۔
حماس نے اپنے بیان کے اختتام پر فلسطینی قوم کے تمام نمائندوں اور تنظیموں سے مطالبہ بھی کیا کہ وہ قوم کے مسلمہ حقوق سے صرف نظر کرنے والے عناصر کی سرکوبی کے لیے میدان عمل میں آ جائیں۔