سامی ابو زہری نے کہا کہ غزہ کے جاری ظالمانہ محاصرے کی بناء پر فلسطینیوں کا زندگی گذارنا دوبھر ہو گیا ہے۔ انھوں نے غزہ کے محاصرے کے نتیجے میں دو روز قبل مزید تین فلسطینی بچوں کے جان سے ہاتھ دھو بیٹھنے کے واقعے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی بچوں کی اس طرح سے اموات کے براہ راست ذمہ دار غاصب صیہونی حکام ہیں جنھوں نے غزہ کا محاصرہ کر رکھا ہے۔
تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے نائب سربراہ اسماعیل ہنیہ نے بھی صیہونی حکومت کی جانب سے غزہ کے جاری محاصرے کے نتیجے میں شہید ہونے والے تین فلسطینی بچوں کی تدفین کی رسومات کے موقع پر تاکید کے ساتھ کہا کہ غاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں غزہ کے عوام کی استقامت کا سلسلہ بدستور جاری رہے گا۔ انھوں نے غزہ کا محاصرہ ختم کئے جانے کی راہ میں، کی جانے والی خلاف ورزیوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی بجلی منقطع ہونے پر فلسطینی عوام رات میں روشنی کی فراہمی کے لئے روائتی طریقوں پر عمل کرنے پر مجبور ہیں جس کے نتیجے میں آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا اور ان تین فلسطینی بچوں کو اپنی جانوں سے ہاتھ دھونا پڑا۔ انھوں نے کہا کہ اس قسم کے تمام واقعات کی ذمہ دار غاصب صیہونی حکومت ہے جس نے غزہ کا محاصرہ کر رکھا ہے۔
واضح رہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے دو ہزار سات سے غزہ کا سخت محاصرہ کر رکھا ہے اور وہ اس علاقے میں ایندھن، غذائی اشیاء اور دواؤں جیسی بنیادی ضروریات کی اشیاء بھی منتقل نہیں ہونے دے رہی ہے۔
