اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس نے اپنے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے اعلی سطحی کمانڈر ابو محمد احمد الجعبری اور انکے بھائی کمانڈر محمد ھمض کی شہادت پر پوری فلسطینی قوم سے گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔
کمانڈر احمد جعبری کی شہادت سن 2008 کے آخر میں اسرائیل کی جانب سے فلسطین پر مسلط کی گئی 23 روزہ جنگ کے بعد چار سالوں میں سب سے بڑے فلسطینی رہنما کی شہادت شمار کی جارہی ہے۔ حماس کا کہنا تھا کہ احمد جعبری نے اسرائیل کو دہشت زدہ کر رکھا تھا انہوں نے القسام بریگیڈ کے لیے انتہائی بڑی کارروائیاں کیں۔ انکی آخری کامیابی اسرائیل کے ساتھ حماس کا تبادلہ اسیران معاہدہ تھا، انہیں اس سے قبل بھی متعدد بار شہید کرنے کی کوشش کی گئی وہ اپنے زندگی کی تیرہ بہاریں صہیونی عقوبت خانوں میں گزار چکے تھے۔
حماس نے اپنے بیان میں کہا کہ اپنے دلیر اور جرات مند کمانڈر احمد جعبری اور ان کے ہمراہ شہید ہونے والے ان کے نائب محمد ھمص کی شہادت کی ذمہ داری اسرائیلی حکومت پر عائد کرتے ہیں اور اپنے قائدین کو نشانہ بنانے پر صہیونیوں کو منہ توڑ جواب دیا جائیگا۔ حماس نے خبردار کیا کہ اس طرح کی بزدلانہ کارروائیوں کا اسرائیل کو بڑا حساب چکانا پڑ سکتا ہے۔
فلسطینی تنظیم نے دوٹوک انداز میں کہا کہ احمد جعبری جیسے کمانڈر کی شہادت پر فلسطینی قوم اور مزاحمتی تنظیمیں ہاتھ باندھے نہیں بیٹھے رہینگی، دشمن کو اس کی اس ننگی جارحیت کا بھرپور بدلہ دیا جائیگا۔
فلسطین کی سب سے بڑی سیاسی و مزاحمتی تنظیم نے اس موقع پر عہد کیا کہ وہ اپنے مقدس مقامات اور سرزمین کی آزادی اور دیگر ملکوں میں بے دخل کیے گئے فلسطینی پناہ گزینوں کی وطن واپسی کے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین