اسلامی تحریک مزاحمت ‘‘حماس’’ نے شام میں فلسطینی پناہ گزینوں کے کیمپوں پر ہونے والے حملوں اور بے گناہ پناہ گزینوں کی شہادتوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
حماس کا کہنا ہےکہ شام میں فلسطینی پناہ گزینوں کا شام کے بحران سے کوئی تعلق نہیں۔ اس کے باوجود فلسطینی شہریوں کو مسلسل حملوں کا سامنا ہے جوایک قابل مذمت اقدام ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہےکہ شام میں فلسطینی پناہ گزینوں کی خیمہ بستیوں پرحملے کسی صورت میں برداشت نہیں کیے جاسکتے۔ حال ہی میں راکٹ حملوں سے دمشق میں فلسطینی پناہ گزین کیمپ پرحملے میں کم سے کم اٹھارہ افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ شام میں موجود فلسطینی پناہ گزین شروع دن سے شامی بحران اور عوامی بغاوت کی تحریک سے کنارہ کش رہے ہیں۔ ان کا کسی ایک بھی فریق کے ساتھ کوئی تعلق نہیں رہا ہے۔اس کے باوجود فلسطینیوں کوحملوں کا نشانہ بنانا ظلم ہے۔ حماس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے اورمطالبہ کرتی ہے کہ آئندہ اس طرح کے حملوں کی روک تھام کی جائے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس شام میں بحران کے حل میں مدد دینے کو تیار ہے لیکن فلسطینیوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں پر خاموش نہیں رہے گی۔ گذشتہ کچھ عرصے سے یرموک مہاجر کیمپ پرجو تواترکے ساتھ حملے ہوتے رہے ہیں اس سے فلسطینیوں اور شامی قوم کے درمیان رنجشیں ہی پیدا ہوئی ہیں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین