اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے سیاسی شعبے کے نائب صدر ڈاکٹر موسی ابومرزوق نے بعض مصنفین اور تجزیہ نگاروں کی جانب سے رفح کراسنگ کے قریب مصری فوجیوں پر حملے
میں غزہ کے ملوث ہونے اور اسرائیل کو مکمل طور پر بری الذمہ قرار دینے کےعمل پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ موسی ابو مرزوق نے کہا کہ سولہ مصری فوجیوں کی شہادت پر منتج دہشتگردی کے اس واقعے کے بعد مشکل یہ پیش آئی کہ میڈیا نے حیرت انگیز طور پر سب سے پہلے اس واقعے سے اسرائیل کو بری الذمہ قرار دیا اور پھر اس میں غزہ کو بالخصوص اور فلسطین کو بالعموم ذمہ دار قرار دینے لگا۔ ان کا کہنا تھا کہ دشمن اسرائیل کو دوست بنانے اور فلسطینیوں کو دشمن گرداننے والے میڈیا تجزیہ کاروں پر جتنا افسوس کیا جائے کم ہے۔ ابو مرزوق نے باتیں عرب ڈاکٹرز یونین کی القدس کمیٹی کی جانب سے بیت المقدس میں میں عید الفطر اور اکیس اگست 1969ء کو مسجد اقصی میں آتشزدگی کی یاد میں تقریبات سے خطاب میں کیں۔ قبلہ اول مسجد اقصی کو آگ لگانے کی مذٓمت کی اس تقریب میں معروف دانشوروں، فنکاروں اور کاروباری شخصیات شریک تھیں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین