مغربی کنارے میں حماس کی مقبولیت سے خوفزدہ تحریک فتح کے زیر انتظام چلنے والی فلسطینی اتھارٹی کی فورسز نے حماس کے حامیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے اس کے چھ کارکنوں کو گرفتار جبکہ دو کو تفتیش کے لیے طلب کرلیا ہے۔
فلسطینی اتھارٹی کی پری وینٹو سکیورٹی فورسز نے الخلیل سے حماس کے دو سابق اسیر کارکنوں کو حراست میں لیا، قلقیلیہ سے تین اور نابلس سے ایک شخص کو اٹھایا گیا، ادھر رام اللہ میں عباس ملیشیا نے دو حماس کارکنوں کو پوچھ تاچھ کے لیے حاضری کے نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔
الخلیل سے فلسطینی شہید رہنما فواد القواسمی کے بھائی زیاد جواد القواسمی کو حراست میں لیا گیا، انہیں دو ماہ قبل ہی اسرائیلی فوج نے نو سال قید کے بعد رہا کیا تھا۔ فلسطینی اتھارٹی کی خفیہ ایجنسی نے ایک گھر پر دھاوا بول کر لوئی علیان الطویل کو گرفتار کر لیا، اہلکاروں نے ان کے کمپیوٹر پر بھی قبضہ کر لیا۔
قلقیلیہ میں فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی فورسز نے مصعب احمد عبید، انس محمد بری اور ابراھیم فواز بری کو اماتین ٹاؤن سے حراست میں لیا۔ فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی فورسز نے ان تینوں کو تفتیش کے لیے طلب کر کے گرفتار کیا۔
نابلس میں پری وینٹو فورسز نے صحافی محمد عوض کو گرفتار کر لیا۔ محمد عوض کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ رامسات ایجنسی میں اپنی ڈیوٹی پر تھے۔ سکیورٹی اہلکاروں کے پاس ان کی گرفتاری کے پرمٹ موجود نہیں تھے۔
پری وینٹو فورسز کے اہلکاروں نے کچھ روز قبل بھی رام اللہ کے مغربی ٹاؤن میں واقع محمد عوض کے گھر پر حملہ کیا تھا اور گھر میں موجود ان کے کمپیوٹر اور پیشہ ورانہ تصاویر قبضے میں لے لی تھیں۔ فلسطینی اتھارٹی نے تحریک جہاد اسلامی کے کارکن احمد نصر کو تفتیش کے لیے طلب کرلیا ہے۔ اسی طرح اسرائیلی قید سے رہا ہونے والے اسماعیل زعاریر کو بھی حاضری کا بلاوا آ گیا ہے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین