(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) خالد مشعل کا کہنا ہے کہ حماس صدر محمود عباس کی جانب سے سنچری ڈیل کے خلاف اعلانات کی حمایت کرتی ہے تاہم فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے ان اعلانات کو اقدمات میں تبدیل نہیں کیا گیا ہے،فلسطینی اتھارٹی کو اسرائیل کے ساتھ جاری فوجی تعاون فوری طورپر ختم کرنا ہوگا۔
ایک مقامی کو دیئے گئے انٹرویو میں اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے سیاسی شعبے کے سابق سربراہ خالد مشعل نے فلسطینی اتھارٹی کے صدرمحمود عباس پر زور دیا ہے کہ وہ امریکا کے نام نہاد سازشی امن منصوبے ‘صدی کی ڈیل’ کے خلاف اپنے دعوؤں اور اعلانات پرعمل درآمد کرائیں، فلسطینی قوم صدر عباس کی طرف سے امریکی ـصہیونی سازشی منصوبے صدی کی ڈیل کے خلاف جاری کردہ اعلانات اور بیانات پرعمل درآمد کی منتظر ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ صدی کی ڈیل کے جواب فلسطینی اتھارٹی سب سے پہلے سیکیورٹی تعاون کو ختم کرتی لیکن اسرائیل کے ساتھ فلسطینی اتھارٹی کا فوجی تعاون ختم نہیں ہوا، صدر عباس اس حوالے سے بار بار اعلانات کرچکے ہیں مگر ان پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ حماس صدر عباس کی طرف سے سنچری ڈیل کے خلاف اعلانات کی حمایت کرتی ہے مگر فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے ان اعلانات کو اقدمات میں تبدیل نہیں کیا گیا ہے۔
خالد مشعل کا کہنا تھا کہ فلسطینی قوم کا یہ حق ہے کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کے کردار کو صرف قوم کے مفادات کے لیے مختص کرنے کا مطالبہ کرے اور اسرائیل کی غلامی سے باہر نکالے۔انہوںنے مزید کہا کہ امریکا کا سنچری ڈیل منصوبہ قضیہ فلسطین کے تصفیے کے مترادف ہے۔