اسرائیلی حکام نے اسلامی تحریک مزاحمت[حماس] کے رہ نما اور رکن اسمبلی نبیل نعیم النتشہ کو ڈیڑھ سال کی قید کے بعد رہا کردیا ہے۔ رہائی کے بعد نبیل نتشہ مقبوضہ مغربی کنارے میں اپنے آبائی شہرالخلیل پہنچے جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی فوج نے نبیل نعیم النتشہ کو 25 مئی 2011ء کو الخلیل شہر میں ان کی رہائش گاہ سےحراست میں لیا گیا تھا جس کے بعد دوران حراست انہیں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔ انہیں اسرائیل کے بدنام زمانہ ’’عتصیون‘‘ ٹارچر سیل میں چھ ماہ تک رکھا گیا۔ بعد ازاں اسرائیلی عدالت کے حکم پرانہیں کوئی ایک سال تک انتظامی حراست میں رکھا گیا۔ اس دوران وحشیانہ تشدد کے باعث ان کی صحت بگڑ گئی تھی اور خرابی صحت کے باعث ان کا چلنا پھرنا بھی محال ہو گیا تھا۔ خیال رہے کہ نبیل النتشہ کو صہیونی حکام نے اب تک 15 مرتبہ حراست میں لے کر انہیں جیلوں میں ڈالا۔ مجموعی طور پر وہ اپنی زندگی کے ساتھ سال صہیونی جیلوں میں گذار چکے ہیں۔ نبیل النتشہ حماس کے ایک صاحب ثروت رہ نما ہیں جو مغربی کنارے کے بڑے تاجروں میں شمار کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے سنہ 2006ء کے پارلیمانی انتخابات میں حماس کےپارلیمانی بلاک اصلاح وتبدیلی کی ٹکٹ پر انتخابات میں حصہ لیا اور بھاری اکثریت کے ساتھ ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین