(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) نائب روسی وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ روس تنازع فلسطین کے دوریاستی حل کا حامی ہے جس کے لئے فلسطینی دھڑوں میں مصالحت کیلئے کوششیں جاری رکھے گا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کے سیاسی شعبے کے سینیر رُکن موسیٰ ابو مرزوق کی قیادت میں حماس کے وفد جس میں حسام بدران شامل تھے نے روس کے دارالحکومت ماسکو میں مشرق وسطی اور شمالی افریقہ کے لئے روسی صدر کے خصوصی ایلچی اور نائب روسی وزیر خارجہ میخائل بوگدانوف سے ملاقات کی۔ اس موقع پر ماسکو میں متعین فلسطینی سفیر رامی الشاعر، روسی فریق ولادیمیر زیفرینکوف ، روسی سفارت کار اور روسی وزارت خارجہ میں مشرق وسطی کے محکمہ کے نائب سربراہ ، الیکسی سکوسریو بھی موجود تھے ۔
حماس رہ نما کا کہنا تھا کہ روسی وفد کے ساتھ ہونے والی ملاقات پر میں فلسطین میں قومی مصالحت کے حوالے سے فلسطینی دھڑوں کے مصالحتی فارمولے اور فلسطینیوں کے درمیان اختلافات کے خاتمے کے لیے ہونے والی بات چیت پرتبادلہ خیال کیا گیا۔
حماس کی قیادت اور روسی نائب وزیر خارجہ کے درمیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے لیے نام نہاد امن منصوبے سنچری ڈیل اور اس کے خطرات ومضمرات ، عرب ممالک کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے قیام اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقعے پر روسی نائب وزیر خارجہ میخائل بوگدانوف نے کہا کہ ان کا ملک تنازع فلسطین کے دوریاستی حل کا حامی ہے جس کے لئے فلسطینی دھڑوں میں مصالحت کیلئے کوششیں اور فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کی مکمل حمایت کرتا رہے گا۔