رپورٹ کے مطابق اسماعیل ھنیہ نے ان خیالات کا اظہار غزہ کی پٹی میں سرنگ کے حادثے میں شہید ہونے والے سات کارکنوں کی اجتماعی نماز جنازہ سے قبل جنازے کے شرکاء سے خطاب میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ سرنگ کے حادثے میں شہید ہونے والے فلسطینی مجاھدین پوری قوم کے ہیرو ہیں۔ انہوں نے وطن اور قوم کے دفاع کی تیاری میں اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے ہیں اور یہ ثابت کیا ہے کہ فلسطینی قوم غاصب دشمن کے خلاف بحرو بر اور فضاؤں میں بھی پوری قوت سے جنگ جاری رکھے گی۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی مجاھدین نے تحریک مزاحمت کو معاصر دور سے ہم آہنگ کرنے کے لیے جہاں راکٹ سازی میں کامیابی حاصل کی وہیں دشمن کو شکست دینے کے لیے ہرسطح پر اس کا مقابلہ کیا۔
اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ فلسطینی مجاھدین نے دشمن کے خلاف لڑائی کے لیے غزہ کی پٹی میں دفاعی سرنگیں کھودنے کا سلسلہ بہت پہلے شروع کردیا تھا۔ فلسطینی قوم کے پاس دفاع کا یہ بہترین راستہ ہے اور مجاھدین اسے جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم کوایک ایسے غاصب دشمن کا سامنا ہے جو امن اور بقائے باہمی پر یقین نہیں رکھتا۔ اس دشمن کے ساتھ کوئی جنگ بندی کامیاب نہیں ہوسکتی۔ اس لیے فلسطینی قوم کو دشمن کی جارحیت کے خلاف خود کو ہروقت تیار رکھنا ہوگا۔ سرنگوں کی کھدائی اسی دفاعی تیاری کاحصہ ہے۔
خیال رہے کہ جمعرات کو غزہ کی پٹی میں سرنگ کی مرمت کے دوران حادثے کے نتیجے میں کم سے کم سات مجاھدین شہید ہوگئے تھے۔ شہید ہونے والے کارکنوں کا تعلق حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ سے تھا۔