اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ خلیج تعاون کونسل کی سربراہ کانفرنس میں شریک قیادت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطین میں اسرائیلی مظالم کے خلاف جاری تحریک انتفاضہ القدس کی حمایت کریں۔
رپورٹ کے مطابق حماس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطین میں ان دنوں جاری تحریک انتفاضہ دفاع قبلہ اوّل کی تحریک ہے اور اس تحریک کی حمایت کرنا عرب ممالک اور اسلامی دنیا کی اخلاقی اور دینی ذمہ داری ہے۔ حماس ریاض میں منعقدہ خلیج تعاون کانفرنس میں شریک قیادت سے پرزور مطالبہ کرتی ہے وہ قبلہ اوّل کے دفاع کے لیے قربانیاں پیش کرنے والے فلسطینیوں اور مرابطین کی حمایت اور مدد کریں۔حماس کے سیاسی شعبے کے رکن عزت الرشق نے کہا کہ فلسطین میں اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں نہ صرف فلسطین بلکہ پورے مشرق وسطیٰ میں حالات پیچیدہ ہوچکے ہیں۔ ایسے میں خلیج تعاون کونسل کا انعقاد نہ صرف اہمیت کا حامل ہے بلکہ یہ کانفرنس تحریک انتفاضہ کے لیے مدد گار ثابت ہوسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم اسرائیلی مظالم اور مسجد اقصیٰ کی مسلسل بے حرمتی کے خلاف تحریک چلانے پرمجبور ہوئے ہیں۔ فلسطینی قوم اس وقت دفاع قبلہ اوّل کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ ان کے حقوق اور مطالبات کا دفاع پوری مسلم کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔
خیال رہے کہ آج بدھ کو ریاض میں خلیج تعاون کونسل کا سربراہ اجلاس جاری ہے۔ اجلاس کی صدارت سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کررہے ہیں۔ اجلاس میں عرب خطے، مشرق وسطیٰ کے اہم ایشوز سمیت دیگر عالمی امور پرتبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اجلاس میں خلیجی ممالک اور ایران کے درمیان تعلقات کے بارے میں بات چیت کی جائے گی۔