فلسطینی مزاحمتی تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالدمشعل کی سربراہی میں تنظیم کا ایک اعلیٰ سطح کا وفد سوڈان پہنچا ہے،
جہاں حماس کے وفد نے سوڈانی صدر عمر البشیر سے فلسطین کی موجودہ داخلی اور خارجی صورت حال پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا ہے۔ وفد میں حماس کے غزہ کی پٹی میں وزیراعظم اسماعیل ھنیہ بھی ہمراہ ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے وفد نے خرطوم میں ایوان صدر میں صدرعمر البشیر سے ملاقات کی۔ اس موقع پر حماس کی قیادت نے صدر محمود عباس کی جماعت کے ساتھ مستقل میں سیاسی شراکت، قومی مفاہمت اور فلسطین کی داخلی صورت حال سے آگاہ کیا۔
حماس کی قیادت نے سوڈانی حکومت اور قوم کی جانب سے فلسطینیوں کی حمایت اور بیت المقدس کے تحفظ کے لیے پیش کی جانے والی خدمات بالخصوص القدس میں یہودی آباد کاری اورصہیون یریاستی دہشت گردی پر جرات مندانہ موقف اختیار کرنے پرشکریہ ادا کیا۔
ملاقات میں سوڈانی صدر نے حماس کی قیادت کو یقین دلایا کہ وہ عرب میں تبدیلی کے جلو میں مسئلہ فلسطین کی موجودہ صورتحال پر خاص نظر رکھے ہوئے ہیں۔ فلسطینی اور سوڈانی قوم کےدرمیان "دیرینہ برادرنہ تعلقات ہیں جوکبھی ختم نہیں ہوں گے”۔
ملاقات کےدوران فلسطینی وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نے غزہ کی پٹی کی موجودہ داخلی صورت حال پر جمہوریہ سوڈان کے صدر کو بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ سوڈانی حکومت نے ماضی میں بھی غزہ کی معاشی ناکہ بندی کے اثرات کم کرنے کے لیے ہر ممکن مدد کی ہے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ سوڈان آئندہ بھی مظلوم فلسطینیوں کی مالی، مادی ، معنوی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ عالم اسلام اور عالم عرب کی جانب سے اس وقت فلسطین کے حوالے سے فوری اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ بالخصوص بیت المقدس میں یہودی بستیوں کی تعمیراور مسجد اقصیٰ کو لاحق خطرات کی روک تھام کے لیے جنگی بنیادوں پر اقدامات کی ضرورت ہے۔