اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل کی قیادت میں حماس کے مراکش میں موجود وفد کی مختلف سیاسی اور سماجی تنظیموں کے رہ نماؤں سے ملاقاتیں جاری ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق منگل کے روز رباط میں ہوئی مختلف ملاقاتوں کے دوران خالد مشعل اور وہاں کی سیاسی قیادت میں فلسطینیوں کے حقوق کی فراہمی اور اسرائیلی مظالم کے فوری خاتمے کی حمایت کی گئی۔ اس موقع پر خالد مشعل نے مراکشی رہ نماؤں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ فلسطین صرف فلسطینیوں کا معاملہ نہیں ہے بلکہ یہ پوری مسلم امہ کا اجتماعی مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی سیاسی جماعتیں مفاہمت کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں فلسطینیوں کا یہ خواب جلد شرمندہ تعبیر ہوگا۔
خالد مشعل نے مراکش کے فرمانروا، وزیراعظم عبدالالہ بن کیران کی حکومت اور مراکشی عوام کی جانب سے فلسطینیوں کی کھل کر حمایت کے اظہار کی تعریف کی اور کہا کہ مراکش کے عوام اور حکومت نے فلسطینیوں کی ہرموقع پرحوصلہ افزائی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مراکش نے عرب بہاریہ کی تحریک کے دوران نہایت تحمل ، ذمہ داری اور بصیرت کا مظاہرہ کیا ہے اور اپنے ملک کے اندر کسی قسم کی انارکی کو جنم نہیں لینے دیا ہے۔ اس دوران مراکش کی سیاسی اور مذہبی جماعتوں نے فلسطینیوں کی حمایت کا یقین دلایا۔
انہوں نے غزہ کی پٹی پر عائد اسرائیل کی معاشی پابندیوں کی مخالفت کی اور ان پابندیوں کے فوری خاتمے کی ضرورت پر زوردیا۔ مراکشی رہ نماؤں کاکہنا تھا کہ جب تک اسرائیل فلسطین میں اپنےتوسیع پسندانہ عزائم کی روک تھام نہیں کرتا، خطے میں دیر پا امن کا قیام نا ممکن رہے گا۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین