رپورٹ کے مطابق خالد مشعل کے نام سے سوشل میڈیا پر قائم جعلی اکاؤنٹس کا معاملہ ایک بار پھر زیربحث آگیا ہے۔ خالد مشعل سمیت جماعت کی قیادت نے ان جعلی اکاؤنٹس کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ خالد مشعل کے نام سے سرگرم جتنے بھی اکاؤنٹس سوشل میڈیا پر موجود ہیں ان پر پوسٹ کردہ بیانات کا جماعت کےسیاسی شعبے کے سربراہ سے کوئی تعلق نہیں ہے کیونکہ خالد مشعل کا سوشل میڈیا پر کوئی اکاؤنٹ نہیں ہے۔
ادھر حماس کے سیاسی شعبے سینیر رکن عزت الرشق نے کہا ہے کہ جماعت کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل کا سوشل میڈیا پرکوئی اکاؤنٹ نہیں اور نہ ہی وہ سوشل میڈیا کے ذریعے کسی قسم کے بیان جاری کرتے ہیں۔ خالد مشعل کے نام سے سماجی رابطے کی ویب سائیٹس پر جتنے بھی اکاؤنٹس چل رہےہیں وہ سب جعلی ہیں جن کا حماس یا خالد مشعل کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس لیے ان اکاؤنٹس پرچلنے والے بیانات کا بھی خالد مشعل اور جماعت کی قیادت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
عزت الرشق نے اپنے ’’ٹویٹر‘‘ اکاؤنٹ کے ذریعے اس امر کی وضاحت کی کہ بعض علاقائی قوتیں حماس کو بدنام کرنے اور سازشوں کو ہوا دینے کے لیے خالد مشعل کےنام سے جعلی اکاؤنٹس چلا رہی ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ خالد مشعل کا سوشل میڈیا پر کوئی اکاؤنٹ نہیں ہے۔ حماس عوام الناس پریہ واضح کررہی ہے کہ سوشل میڈیا پرخالد مشعل کے نام سے سرگرم اکاؤنٹس کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔ ان کا نہ تو فیس بک پر کوئی اکاؤنٹ ہے اور نہ ہی ٹویٹر پر ہے۔
فلسطینی تجزیہ نگار اور ممتاز ماہر تعلیم ڈاکٹر عبدالستار قاسم کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر خالد مشعل کے نام سے جعلی اکاؤنٹس بنانا حماس اور مزاحمت کے خلاف جاری سازشوں کا حصہ ہے۔ ان سازشوں میں وہ عناصر ملوث ہوسکتے ہیں جو اسرائیل کو خوش کرنا چاہتےہیں۔